حالیہ برسوں میں ہائی سٹیکس سلاٹ مشینوں پر حکومتی پالیسیوں نے کثیر توجہ حاصل کی ہے۔ یہ مشینیں جو عام طور پر کھیلوں کے مراکز اور کیسینوز میں پائی جاتی ہیں، اب انتہائی اعلیٰ ٹیکس کی زد میں ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام معاشرے میں جوئے کی لت کو کم کرنے اور ریونیو بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ہائی سٹیکس سلاٹ مشینوں سے کھلاڑیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے اس شعبے سے وابستہ کاروباری افراد کو مالی دباؤ کا سامنا ہے۔ دوسری طرف، سماجی کارکنان اس پالیسی کو مثبت قرار دیتے ہیں کیونکہ اس سے نوجوان نسل کو مالی نقصانات سے بچانے میں مدد ملتی ہے۔
حکومت نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ ان مشینوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں خرچ کیا جائے گا۔ تاہم، عوامی سطح پر اس فیصلے پر تنقید بھی ہو رہی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ٹیکس کی شرح اتنی زیادہ ہے کہ یہ شعبہ غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دے سکتا ہے۔
مستقبل میں ہائی سٹیکس سلاٹ مشینوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مزید مطالعاتی منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ حکومت کو ٹیکس کی شرح اور عوامی مفاد کے درمیان توازن قائم کرنا ہوگا۔